- دو ماهي ترجمان السنة

Latest

تعداد زائرين

BANNER 728X90

Thursday, May 26, 2016

رضاء اللہ عبدالکریم المدنیمقرر: پیس ٹی وی، وزی سلام


نورتوحید کا اتمام ابھی باقی ہے


    الحمد للہ والمنۃ ، المعہدالاسلامی السلفی کا تعلیمی سال اختتام کو پہنچایہ سوال تو ذمہ داران وعہد یدار کے متعلق ہے کہ اس سال ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا۔ اگر وہ اس پر غور کرتے ہیں توبہتر ہے کہ مستقبل کے لیے لائحہ عمل بنانے میں آسانی ہوگی اور اگر اس پر غور نہیں کرتے ہیں اور یوں ہی لا پرواہی میں اس کو اڑادیتے ہیں تو پیش رب العزت کل روز قیامت کیا جواب دیں گے اس کا جواب تو تیار رکھنا ہی ہوگا۔

         المعہد الاسلامی السلفی محض ایک تعلیمی ادارہ نہیں ہے اور نہ اس کے قائم کرنے والوں اور اس کے معاونین نے اس کو محض ایک تعلیمی ادارہ سمجھا بلکہ یہ ایک فکری اور منہجی ادارہ ہے جس کے قیام کے خاص مقاصد بانیوں اور معاونین کے پیش نظر تھے۔
دین کا بقا وتحفظ اور مسلک سلف کی نشر واشاعت بدعات وشرکیات کا قلع قمع بہتر سماج اور معاشرہ کی تشکیل قوم مسلم کے مستقبل بچوں اور بچیوں کی دنیا کے ساتھ آخرت کی کامیابی یہ اور اس جیسے بہت سے مقاصد کے حصول کے لیے اس ادارہ کو مغربی یوپی کے مرکزی ادارہ کی حیثیت سے ترقی دے کر ایک عظیم تعلیمی دینی اقامتی مرکز بنانے کا خواب تھا جو ان بزرگوں نے دیکھا تھا۔
اس ادارہ کے لیے جو کوشش اور مساعی بروئے کار لائی گئیں وہ ناقابل فراموش اور قوم کے لیے نہایت عمدہ نمونہ ہیں۔ آگرہ، علی گڈھ، اٹاوہ، ایٹہ، میرٹھ، کاش گنج، بدایوں، سیدپور، غازی آباد، شاہجہانپور، قنوج، فرخ آباد، بریلی، رچھا، گردھرپور، جوکھنپور، شیش گڈھ، شیرگڈھ، ٹانڈہ، دھونرہ، نواب گنج، شہر بریلی، سکندرآباد، سہسوان وغیرہ کے احباب کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی اس ادارہ کو پروان چڑھانے کے لئے تن من دھن سے کوششیں کیں۔ بہت سارے علماء کرام نے اس ادارہ کو اپنی خدمات فراہم کیں اور نامساعد حالات میں بھی لگے رہے۔
       اللہ ان تمام حضرات کے اعمال صالحہ کو قبول فرمائے اور مرحومین کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔
            رمضان کی آمد آمد ہے رمضان میں اہل خیر اگر اس ادارہ کو حسب سابق اپنی نوازشات سے نوازیں اور اس کے مقاصد کو بروئے کار لانے کے لئے دست تعاون دراز کریں تواہل خیر کی دانش مندی اور اپنے بزرگوں کی مساعی جمیلہ کو حسن نظر سے دیکھتے ہوئے اس کو باقی رکھنا اور اس ادارہ کے تعاون کو صدقہ جاریہ میں تبدیل کرنا ان کے لیے باعث تحسین ہوگا۔
ادارہ کے ذمہ داران کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے مشن سے منہ نہ موڑیں اور برابر اس کا دھیان رکھیں کہ اس ادارے کے قیام سے جو مقاصد بانیوں کے پیش نظر تھے وہ پورے ہورہے ہیں یا نہیں، اگر پورے ہورہے ہیں تو فبہا ونعمت اور نہیں پورے ہورہے ہیں تویہ تشویش کی بات ہے اور ساری جماعت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
     دین دنیا کا مخالف نہیں ہے کیونکہ دین کا جولان گاہ بھی یہی دنیا ہے لیکن دین اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ کندھا تواس کا استعمال کیا جائے اور خیرات وبرکات دنیا کے حصے میں آئیں اس طرح کی بدعنوانیاں ایک زمانہ سے ہوتی چلی آئی ہیں استعمار کے خلاف سینہ سپر کرنے قربانیاں پیش کرنے جلادوں اور بے رحموں کے کوڑوں کی مارکھانے کے بعد تو دین کوآگے بڑھایا گیا اور جب آزادی ملی تو دین کو کنارے لگادیا گیا اور دین داروں کو حبس دوام کا حق دار سمجھا گیا۔
     یہ زیادتیاں ایک زمانہ سے ہوتی چلی آئی ہیں اور برابر ہورہی ہیں ہماے قائدین کی اکثریت کے ذہن دین کے لیے صاف نہیں ہیں مادیت اور دنیا کا عیش وآرام ان کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ اسلام نے آخرت اور اس کی کامیابی کو اصل کامیابی قراردیاہے دنیا کو محض ایک وقفہ قلیلہ ہی جانا ہے جس کی حیثیت لہو ولعب سے زیادہ نہیں لیکن آخرت کی زندگی ہمیشگی کی زندگی ہے انبیاء کرام آسمانی کتب ورسائل صحیفے اور ہدایت نامے سب اسی بات کی نشاندہی کرتے ہیں (وان الآخرۃ لھی الحیواں) کہہ کر قرآن نے یہ بات صاف کردی کہ اصل زندگی ، اصل کامیابی آخرت کی کامیابی ہے۔
      یہ ادارہ آخرت کی کامیابیوں کے لیے قائم کیا گیا ہے اور اس کی کامیابی ہماری آخرت کی کامیابی کا حصہ ہے اس لیے ہمیں اس کا بھر پور خیال رکھنا اور اس کی ترقی کا خیال رکھنا چاہیے۔ رمضان کی بابرکت راتوں میں دین کے اس خادم کو فراموش نہ کریں۔
آپ سے جو بھی ہوسکتاہودامے درمے سخنے ہرطرح اس ادارہ کی مدد کریں۔
اللہ آپ کی مساعی کو قبول فرمائے اور آپ کے مال واولاد میں ترقی عطافرمائے۔ آمین!
رہے نام اللہ کا

No comments:

Post a Comment