اخبار جہاں - دو ماهي ترجمان السنة

Latest

تعداد زائرين

BANNER 728X90

Friday, November 14, 2014

اخبار جہاں

اخبارجہاں
عبدا لصبور عبد النور ندوی
مکہ مکرمہ میں طوفانی بارش کے درمیان طواف کعبہ جاری رہا :
مکہ مکرمہ(ایجنسی )جمعرات(8.6.2014) کو دیر شب مکہ مکرمہ اور سعودی عرب کے دوسرے کئی شہروں میں زبردست بارش نے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ۔ مکہ مکرمہ میں تو بارش اس قدر تیز تھی کہ سڑکو ں پر سیلاب کی سی کیفیت ہوگئی اور پانی کی تیز دھار اپنے ساتھ کئی کاروں کو بہا کر کئی کلو میٹر دور تک لے گئی ۔ اتنی شدید بارش کے باوجود حرم شریف کے اندر موجودعمرہ کی ادائیگی کے لئے آنے والے غیر ملکی حضرات کعبہ کا طواف کرنے میں مشغول رہے ۔
روس کے ریستورانوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی:
واشنگٹن (ایجنسی) روس میں صدر ولادی میر پوتن کی حکومت نے ملک بھر کے ریستورانوں ، قہوہ خانوں اور ٹرینوں میں شگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردی ہے ۔ روسی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے جاے والے ایک قانون کے مطابق پابندی کا اطلاق یکم جون ۲۰۱۴ء سے ہوگا جس کے تحت دکانوں میں سگریٹوں کی نمائش اور پتھاروں پر سگریٹ فروخت کرنے پر بھی مکمل پابندی ہوگی ۔
پوتن حکومت نے گزشتہ سال موسم گرما میں پہلی بار سگریٹ نوشی پر پابندی کے قوانین متعارف کرائے تھے جن کے تحت پہلے مرحلے میں سگریٹوں کے اشتہار اور سرکاری دفاتر میں سگریٹ پینے پر پابندی عائد کردی گئی تھی ۔
خیال رہے کہ روسیوں کا شمار سگریٹ نوشی کرنے والی دنیا کی بڑی قوموں میں ہوتا ہے اور روس میں سگریٹ نوشوں کی کل تعداد ساڑھے چار کروڑ سے زائد ہے ۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق روس کے ۳۹؍فیصد بالغ افراد سگریٹ نوش ہیں اور پوتن حکومت نے اس تعداد کو ۲۰۲۰ء تک ۲۵؍فی صد کی سطح پرلانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے ۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کے خلاف سگریٹ بنانے والی مغربی کمپنیوں نے بھر پور مہم چلائی تھی اور حکومت کوان کے نفاذ سے روکنے کی پوری کوشش کی تھی کئی کثیر القوہ سگریٹ ساز کمپنیوں نے نئے روسی قوانین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنے کاروبار کے لئے خطرہ قرار دیا ہے ۔
سگریٹ ساز کمپنیوں کے علاوہ ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے مالکان نے بھی نئے قوانین پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ ایک تاز سروے کے مطابق ۸۲؍ فیصد ریستوران مالکان کو خدشہ ہے کہ پابندی کے نفاذ کے نتیجے میں ان کے گاہکوں کی تعداد کم ہوجائے گی ۔
شریعت کے نفاذ پر برونئی کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان:
بندر سری بگوان (ایجنسیاں )برونئی داراسلام کے بادشاہ حسن البولکیہ کی جانب سے مملکت میں شریعت کے نفاذ کے اعلان کے بعد متعدد بین الاقوامی کاروباری اداروں اور ثقافتی تنظیموں نے ان سے معاشی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے ۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق مختلف شعبوں میں کاروباری ، مالی اور مشاورتی معاونت فراہم کرنے والے بین الاقوامی گروپ ’ورجن‘ کے سربراہ
چرڈ برینس نے اعلان کیا ہے کہ آج کے بعد ان کی کمپنی کاکوئی ملازم یا ان کا گھر والا برونائی دارالسلام کے بادشاہ کے ہوٹل میں قیام نہیں کرے گا ، ان کا ادارہ ایسے کسی بھی ادارے کے ساتھ کاروباری تعلق بھی نہیں رکھے گا ، جس کا حسن البولکیہ سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق ہوگا ۔ اس کے علاوہ امریکہ میں حقوق نسواں کی علمبردار تنظیم ، فیمینسٹ نے بھی نیویارک میں حسن البولکیاہی کے ہوٹل میں منعقد سالانہ عالمی حقوق نسواں ایوارڈ کی تقریب منسوخ کردی ہے ، واضح رہے کہ برونائی دارالسلام کے بادشاہ نے گزشتہ برس ملک میں شرعی قوانین کے نفاذ کے لیے ضروری قانون ساز ی کا اعلان کیاتھا ۔ جس کے تحت گزشتہ دنوں انہوں نے ملک میں شریعت کو عملی طور پر نافذکر دی تھی۔
دنیا کے غریب ترین صدر کا مثالی قدم، ۱۰۰؍شامی بچوں کی کفالت
کا فیصلہ :
اقوام متحدہ (ایجنسی)جنوبی امریکہ کے غریب اور پسماندہ ملک یورا گوئے کے سفید فام اور غریب صدر نے شام میں خانہ جنگی سے متاثرہ ۱۰۰؍یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری لیتے ہوئے ان کے لیے اپنے گھر کے دروازے کھو ل دیئے ہیں ۔
صدر خوسے موجیکا کی ہدایت کے مطابق ہر یتیم بچے کے ساتھ اس کا ایک با لغ عزیز بھی یورا گوئے جائے گا جہاں ان تمام بچوں اور ان کے اقارب کو موسم گرما میں صدر کے زیر استعمال رہائش گاہ میں رکھا جائے گا ۔
خیا ل رہے یورا گوئے کے صد ر خوسے موجیکا دنیا کے غریب ترین صدر ہیں ۔ موجیکا کی ماہانہ تنخواہ ۱۲؍ہزار۵۰۰؍ڈالر ہے لیکن وہ اپنی آمدنی کا صرف ۱۰؍فیصد اپنی ذات پر خرچ کرتے ہیں اور باقی رقم غریبوں ، یتیموں ، بیواؤں اور ناداروں کی کفالت کے لئے خیراتی اداروں کو دے دی جاتی ہے ۔
یورا گوئے کی خاتون اول صدر موجیکا کی اہلیہ بھی اپنے شوہر نامدار کی طرح سادگی پسند ہیں ۔ شام کے یتیم کی کفالت کی ذمہ داری اٹھانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے
عالمی برادری کو بھی شام کے مفلوک الحال بچوں کی بہبود کے لئے مؤثر اقدامات کی ترغیب دینا ہے ۔
صدر موجیکا کا یہ جملہ دنیا کے عیش پرست حکمرانوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ جو شخص دولت کے لئے زندہ رہنا چاہتا ہو اس کے لیے سیاست میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔
موجیکا مارچ۲۰۱۰ء میں یورا گوئے کے صدر منتخب ہوئے ۔صدر منتخب ہونے کے بعد ان کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ وہ اب بھی اسی طرح سادہ زندگی بسر کر تے ۔ اپنے پرانے گھر میں رہتے اور عام لوگوں کے ساتھ میل جول رکھتے ہیں ۔ ان کے اس طرز زندگی کے سبب یورا گوئے کے عوام ان کو دل وجان سے چاہتے ہیں ۔ واضح رہے کہ انتخابات میں انہیں ووٹ دینے اور صدر بنانے والوں میں بھی اکثریت غریبوں ہی کی ہے ۔ اس لیے وہ خود کو غریبوں کا صدر کہتے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment