عناد اور تعصب قوم کے لیے زہرہلاہل کی حیثیت رکھتے ہیں
لیکن
تعصبات سے بالاتر رہ کر افہام و تفہیم امت کے لیے رحمت کا باعث ہے
علوم جدید سے ناواقفیت اور انکار انسانی ارتقاء کو تسلیم کرنے میں بخل کا درجہ رکھتے ہیں
لیکن
قدیم علوم اسلامیہ کو فرسودہ قرار دینا اور مذہبی روایات کے حاملین کو دقیانوس بنانا امت کی تباہی کا سبب ہے
غیر مذاہب کے بارے میں معاندانہ رویہ اختیار کرنا اسلامی اقدار کے منافی ہے
لیکن
دین اسلام پر غیر مذاہب کے حملوں کا دفاع نہ کرنا اور اسلام کی تبلیغ کا فریضہ سرانجام نہ دینا حمیت دینی اور غیرت اسلامی سے یکسرانحراف ہے
تبلیغ دین اور اشاعت اسلام میں حکمت عملی نظر انداز کردینا مصالح دینیہ کے خلاف ہے
لیکن
حلال اور حرام کے امتیاز میں رواداری برتنا اور قوانین و مسائل اسلامیہ کو نرم کر دینا اسلامی روح کو کمزور کردینے کے مترادف ہے
آئین وسیاست سے بیگانہ ہوکر عبادت کے لیے گوشہ نشین ہوجانا زندگی سے فرار ہے
لیکن
جدا ہودین سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
جاہل کو دور ہی سے سلام کردینا عباد صالحین کے اوصاف میں داخل ہے
لیکن
جاہلیت کو مٹانا اور باطل کا تعاقب کرنا عین جہاد ہے
اگر آپ ایسا منصفانہ اور معتدلانہ رویہ پسند کرتے ہیں تو
ترجمان السنة کا مطالعہ فرمائیے
آپ اس کو ان جملہ صفات و محاسن سے مزین پائیں گے ان شاءاللہ
کیونکہ
اس میں موجود تمام اسلامی مواد اسی مخصوص طرز فکر کا حامل ہے
No comments:
Post a Comment