کینسر اور بواسیر و مفید صحت ترکاریاں-ڈاکٹر ایم این بیگ-Jan-jun 2010- - دو ماهي ترجمان السنة

Latest

تعداد زائرين

BANNER 728X90

Tuesday, March 23, 2010

کینسر اور بواسیر و مفید صحت ترکاریاں-ڈاکٹر ایم این بیگ-Jan-jun 2010-

ڈاکٹر ایم این بیگ

کینسر اور بواسیر و مفید صحت ترکاریاں

کینسر: وجوہات مختلف سہی،لیکن حقیقت یہ ہے کہ سرطان یعنی Cancerطوفان بن کر پھیلتا جا رہا ہے،اور برسہا برس کی تحقیقات مستقل کے باوجود اس پر قابو نہیں پا یا جا سکا ہے۔ کینسر دل کے علاوہ، جسم کے ہر حصے میں ہو سکتا ہے، پہلے تو اس کا علاج محض آپریشن تھا،جو عارضی ثابت ہو تا تھا،لیکن اب تو برقی شعاعوں سے سینکائی بھی کی جاتی ہے،ادویاتی (کیمو تھیراپی) علاج بھی کیا جاتا ہے،بلڈ کینسر(لیو کیمیا) کے علاج میں تو اب ہڈی کے گودے Bone Marrowکی تقلیم کو اولیت حاصل ہے،پھر بھی مجموعی طور پر تمام تدابیر، عملیات جراحی،ادویات کے باوجود یہ مرض کافی حد تک لا علاج ہے،دیسی طب میں اس کو سوداوی مرض سمجھا جاتا ہے(واضح رہے کہ طب یونانی یعنی حکمت کی بنیاد، اخلاط اربعہ ۔خون،صفراء،سواد،بلغم پر ہے) سرطان اس کو اس لئے کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ کیکڑے کی طرح اپنی جڑیں پیوست کر لیتا ہے۔
طب میں اس کا علاج ،منضجات،مسہلات اور تبریدات کے بعد مناسب بد آفات کے ساتھ سم الفار،شنگرف،ہڑتال اور سیماب سے کیا جاتا ہے،ان مرکبات کو حقے میں تمباکو کے بجائے رکھ کر بذریعہ کش، ان کا دھواں کھینچا جا تا ہے، اور لطف یہ ہے کہ یہ علاج زیادہ قیمتی بھی نہیں،قدیم کتب میں ان ادویہ کی افادیت کی تصدیق کی گئی ہے۔
بواسیر: بواسیر نہایت تکلیف دہ بیماری ہے،یہ خونی بھی ہوتی ہے اور بادی بھی،مسے PilesیاHaemorrhoidsجب خون سے پُر ہو جاتے ہیں تو رفع حاجت کے وقت ،ذراسا بھی زور لگانے پر پھٹ جاتے ہیں اور خون دھار کی شکل میں نکلنے لگتا ہے،بیحد تکلیف اور خون کے
اکثر و بیشتر اخراج کی وجہ سے مریض بے حد کمزور ہو جاتا ہے۔ یہ مرض ان افراد کو زیادہ لاحق ہو تا ہے
جو کافی وقت تک ایک ہی جگہ بیٹھ کر کام کرنے کے عادی ہو تے ہیں، مستقبل طور پر بیٹھک کی وجہ
سے رگوں پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ پھول کر مسوں کی شکل اختیار کر لیتی ہیں،قبض،جگر کی خرابی بھی اس مرض کے اسباب میں بیحد اہم ہیں۔ عام طور پر اس کا علاج بذریعہ آپریشن کیا جاتا ہے ،’’جھولا جھاپ معالج‘‘ ،روغنِ بادام اور کاربولک ایسڈباہم آمیز کر کے بذریعہ سیرنج مسوں کی بیرونی پرت کے نیچے،یہ محلول،بہت خفیف مقدار میں داخل کر دیتے ہیں،جس سے چند روز میں مسے گل سڑکرگر جاتے ہیں اور مریض ٹھیک ہو جاتا ہے،لیکن یہ علاج خطرات سے خالی نہیں ،محلول اگر مسوں کے اندر پہنچ کر خون میں مل جائے تو مریض کی موت ہو سکتی ہے۔
اس خطرے کے پیشِ نظر ہم نے عرصۂ دراز کی ریسرچ کے بعد،مسوں کی جڑ میں ربر کا چھلہ چڑھانے کی تکنیک دریافت کی ہے۔ یہ تکنیک کامیاب بھی ہے اور بے ضرر بھی،اس میں خصوصی طور پر تیار کردہ گاؤ دم،اسٹیل کی نلکی کے ذریعہ مسے کی جڑپر،انتہائی تنگ ربر کا چھلہ چڑھا دیا جاتا ہے،مسے میں اس چھلے کی وجہ سے دورانِ خون بند جا تا ہے اور آخر کار چند روز بعد مسہ سوکھ کر گر جاتا ہے،چھلے کی وجہ سے درد کا احساس ضرور ہو تا ہے لیکن222Xylocaic Ointonent 5، لگا کر درد رفع کر دیا جاتا ہے، رفع درد کے لئے Esgipyrineیا کوئی دوسری گولی بھی دی جاتی ہے،یہ طریقہ علاج صدفی صد کامیاب ہے،اینٹیبایوٹک ادویہ بھی دی جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ اب کئی ادویہ ساز ادارے بھی کیپسول بنا رہے ہیں جن کا استعمال کر نے سے یہ مرض ٹھیک ہو جاتا ہے۔
مفید صحت ترکاریاں:
*پالک: اس میں وٹامن ’’A‘‘ اور فولاد پایا جا تا ہے،ضعف بصارت اور بالوں کے جھڑنے کو روکنے میں مفید ہے،پالک کے پانی سے بال دھوئے جائے اور یہ عمل عرصہ تک جاری رکھا جائے تو بالوں کا جھڑنا بند ہو جاتا ہے۔
*میتھی: گھٹیا کی بیماری اس کے مستقل استعمال سے دور ہو جاتی ہے، اس میں وٹامن ’’A‘‘ کافی مقدار میں پائی جاتی ہے۔
*لوکی،تورئی: اس کا استعمال کر نے سے پیٹ صاف رہتا ہے اور کھانا جلد ہضم ہو تا ہے،اس میں سارے وٹامن پائے جاتے ہیں،اس لئے یہ بہت فائدہ مند ہیں،لوکی کے چھلکوں سے چہرہ صاف کیا جائے اور پھرکچھ دیر بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیا جائے اور اس پر مداومت کی جائے، تو چہرے کے داغ،جھائیاں دور ہو جاتے ہیں۔
*ھرادھنیا اور پودینہ: ان میں بھی وٹامن ’’A‘‘ پائی جاتی ہے،عرق پودینہ دست،الٹی کو روکتا ہے،ہاضم طعام ہے،پودینے کو پانی میں جوش دے کر بھاپ لی جائے ،تو زکام میں فائدہ ہو تا ہے،اگر زکام پرانا ہو تا اس پانی میں لیموں کا رس بھی ملادیں اور بھاپ لیں،فائدہ ہو جائے گا ، لیکن یہ عمل کئی دنوں تک پابندی کے ساتھ روزانہ کیا جائے۔
*مولی: ہاضم طعام ہے،اس کے ٹکڑے کر لیں اور اس پر لیموں کا رس نچوڑ دیں،اور بطورِ سلاد کھانے کے ساتھ استعمال کریں،پیٹ بھی صاف رہے گا ،بھوک بھی خوب لگے گی اور کھانا بھی جلد ہضم ہو گا۔
*گاجر: اس میں سب وٹامن پائے جاتے ہیں،اس میں ’’بیٹا کیروٹن‘‘ بھی کافی مقدار میں پایا جا تا ہے،یہ دل و دماغ کو طاقت دیتی ہے،اعصاب کو تقویت بخشتی ہے،گاجر کا رس نکال کر روزانہ کمزور بچوں کو دیں،بے حد مفید ثابت ہو گا۔
نوٹ: واضح رہے کہ ساری ہری ترکاریاں مفید ہیں، جگہ کی قلت کے باعث صرف چند ترکاریوں کاذکر کیا جا سکاہے۔

No comments:

Post a Comment