المعہد الاسلامی السلفی کا قیام - دو ماهي ترجمان السنة

Latest

تعداد زائرين

BANNER 728X90

Friday, December 4, 2015

المعہد الاسلامی السلفی کا قیام

یہ حقیقت ہے کہ مغربی یوپی میں دینی تعلیم کا رجحان نفی کے برابرتھا اور یہی وجہ ہے کہ اس علاقے میں کوئی ایسا مرکزی دینی ادارہ قائم نہیں تھاکہ جہاں علوم دینیہ کے ساتھ عصری علوم کا بھی بندوبست ہواور تشنگان علوم دینیہ جس سے اپنی پیاس بجھاسکیں، اس صورت حال کو دیکھ کر اس وقت(۱۹۸۰ ؁ء) کے امیر جمعیت اہل حدیث مغربی یوپی الحاج محمدیوسف رحمہ اللہ (آگرہ) نے اراکین جمعیت کے ساتھ مغربی یوپی کا دورہ کیا، اور کسی مناسب جگہ کی تلاش شروع کردی، الحمدللہ ان کی کوششیں بارآور ثابت ہوئیں، اور قصبہ رچھا ضلع بریلی میں ایک قدیم دینی ادارہ مدرسہ محمدیہ سلفیہ (قائم شدہ :۱۹۶۸ ؁) ان کی نگاہوں کا مرکز بن گیا۔ جہاں پرائمری درجات کی تعلیم کا بحسن وخوبی انتظام تھا، حسن اتفاق سے اسی قصبہ میں ۲۳؍بیگھہ اراضی بھی دینی درس گاہ کے لیے دستیاب ہوگئی اور اراکین جمعیت کو اپنا خواب شرمندۂ تعبیر ہوتا نظرآنے لگا، اور بلا کسی تاخیر کے المعہدا لاسلامی السلفی کے نام سے ۱۹۸۲ ؁ء میں ایک دینی ادارہ کا سنگ بنیاد بدست حضرت مولانا عبد الوحید صاحب رحمہ اللہ ،ناظم اعلیٰ دارالعلوم جامعہ سلفیہ بنارس، سابق امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند رکھا گیا۔ معہد تب سے اب تک الحمدللہ تعلیم وتعلم ،درس و تبلیغ اور توحید وسنت کی بالا دستی کے لیے کوشاں ہے۔

No comments:

Post a Comment